آجکل ڈینگی وائرس کی وبا پھیلی ہوئی ہے
سوچا اس متعلق لوگوں کو مطلع کردوں کہ جس شخص کو ڈینگی وائرس تشخیص ہو جائے وہ
صرف و صرف پیراسیٹامول ٹیبلیٹ دو گولی صبح دو گولی دوپہر اور دو گولی رات میں کھائے تا کہ بخار کا زور ٹوٹتا رہے.. ڈینگی ایک وائرس ہے یہ اپنی مدت 7 سے 14 دن کے اندر ہی جاتا ہے.
تب تک آپ نے اس وائرس کو بس کنٹرول کرنا ہے تاکہ یہ قوت مدافعت کو کمزور نہ کردے...
اس وائرس کو کنٹرول کرنے یا ختم کرنے کی کوئی دوا آج تک دریافت نہ ہوسکی.... اکثر دو نمبر ڈاکٹرز ڈینگی کے مریض کو اینٹی ملیریا ادویات لکھ دیتے ہیں جو اور بھی نقصان دہ ثابت ہوجاتی ہیں....
آپ نے ڈینگی کے متاثرہ شخص کو بس ہلکی پھلکی غذاء دینی ہے... جیسے کے ڈبل روٹی، یا صرف روٹی چائے یا دودھ کیساتھ... سخت غذاء سالن وغیرہ نہیں دینا تا کہ انٹرنل بلیڈنگ وغیرہ نہ ہو... یاد رہے کہ انٹرنل بلیڈنگ ہونا ؤائرس کے بگڑ جانے کی علامت میں سے ہے...
ایسے میں دانت برش کرنا بھی منع ہے... کیوں کے وائرس آپکا خون کا پلیٹلیس گرا رہا ہوتا ہے جس سے آپکا کہی سے بھی بلیڈ کرنے کو روکنا مشکل ہوجاتا ہے...
پلیٹلیس بڑھانے کیلئے پپیتے کا جوس اور سیب کا جوس فائدے مند ہے. اسپرین ڈکلوفینک سوڈیم اور انٹرا مسکولر انجکشن نا لگوائیں .
ایک نارمل انسان میں پلیٹلیس کی تعداد 150000 سے 450000 یونٹ ہوا کرتی ہے... جب کے ڈینگی سے متاثرہ شخص میں یہ یونٹ 10000 تک چلے جاتے ہیں جس سے جان جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے...
یہ تمام معلومات انسانیت کے ناطے لکھی گئی ہیں..
اس پوسٹ کو شئیر کریں.. تاکہ عوام الناس کو افادیت حاصل کر سکیں copy paste
0 Comments