ماں ، یہ کیسے پتہ چلے گا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کتنی محبت کرتے ہیں
حدیث کی سٹنگ کے دوران یہ سوال ہاجرہ کی طرف سے آیا تھا، جب اس نے یہ حدیث سنی ۔۔۔۔۔
"تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب اور عزیز نہ ہو جاوں"
آپ کو جواب مل جائے گا ، بس آپ سنتی رہیے ۔۔۔۔
اس سے آگے ایک واقعہ لکھا تھا ۔۔۔۔
ایک صحابی خدمت ِاقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کی :
'' یارسول اللہ میں آپ کو اپنی جان و مال، اہل و عیال سے زیادہ محبو ب رکھتا ہوں، جب میں اپنے گھر میں اپنے اہل وعیال کے ساتھ ہوتا ہوں اور شوقِ زیارت بے قرار کرتاہے تو دوڑا دوڑا آپؐ کے پاس آتا ہوں، آپؐ کا دیدار کرکے سکون حاصل کرلیتا ہوں۔ لیکن جب میں اپنی اور آپ کی موت کو یاد کرتا ہوں تو سوچتا ہوں کہ آپ تو انبیا کے ساتھ اعلیٰ ترین درجات میں ہوں گے، میں جنت میں گیا بھی تو آپ تک نہ پہنچ سکوں گا اور آپ کے دیدار سے محروم رہوں گا۔ (یہ سوچ کر) بے چین ہوجاتا ہوں
اس پر اللہ تعالیٰ نے سورۃ النساء کی یہ آیت نازل فرمائی :
''اور جو لوگ اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کریں گے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین ، کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں۔''
آگے لکھا تھا کہ یہ آیت سن کی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا کہ محبوب کی زیارت، ان کی مجلس جنت میں بھی ملے گی اور شرط کیا تھی ، اطاعت ، فرمانبرداری
اس سے آگے حدیث لکھی تھی
مفہوم ''جس نے میری سنت سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔''
*یعنی معیار محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اطاعت رسول ہے*
اللہ نے سورہ آل عمران میں واضح کر دیا کہ اللہ کی محبت حاصل کرنے کا طریقہ کیا یے
فرمان الہی ہے:
"کہہ دو کہ اگر تم اللہ کے ساتھ محبت کرتے ہو تو میری اطاعت کرو اللہ تمہیں محبوب بنا لے گا اور تمہارے گناہ معاف کر دے گا۔" (آل عمران31)
یعنی اللہ کا محبوب بننا یے تو اس کا راستہ اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے
سورہ نساء میں ارشاد باری تعالی ہے
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ (سورہ النساء ۴ ۔ آیت ۸۰)
کہ جس نے رسول اکرمؐ کی اطاعت کی اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی
سرکار دو عالم کا ارشاد ہے :
''میری اُمت کا ہر شخص جنت میں داخل ہوگا، سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ صحابہؓ نے پوچھا: اے اللہ کے رسولؐ وہ کون شخص ہے جس نے (جنت میں جانے سے) انکار کیا؟ آپؐ نے فرمایا: جس نے میری اطاعت کی، وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے انکار کیا۔
علمائے کرام فرماتے ہیں *حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کی علامت یہ ہے کہ زندگی کے ہر پہلو میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی جائے ، خوشی میں، رنج میں ،* *تنگی میں ، وسعت* *میں غرض ہر ہر حال میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرے*
*محبت فرمانبرداری کا نام یے ، اطاعت کا نام یے ،* محبت کے دعوے کرنا الگ بات یے اور عملی محبت بالکل الگ چیز ۔۔۔۔
اللہ ہمیں اپنے حبیب کی حقیقی محبت ، کامل فرمانبرداری کی توفیق عطا فرمائے
آمین ثم آمین
0 Comments