Wishlist & Checkout page is available for premium users Buy Now

شب معراج کے نوافل اور روزے

 شب معراج کے نوافل اور روزے


ستّائیسویں رَجَبُ الْمُرَجَّب کی عظمتوں کے کیا کہنے ! اس رات کواللہ عزوجل نے اپنے پیارے محبوب صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج شریف کی دولت عطا فرمائی اور پیارے آقا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنت اور دوزخ کو ملا حظہ فرمایا اور چشمان مبارک سے اللہ عزوجل کا دیدار کیا۔لہذا اس رات کوخوب عبادت میں گزارنا چاہنے


حضرت ِسیِّدُناسلمان فارسی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب ، دانائےغُیُوب،مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ ذِیشان ہے:’’رجَب میں ایک دن اور رات ہے جو اُس دن روزہ رکھے اور رات کو قِیام (عبادت )کرے تو گویا اُس نے سو سال کے روزے رکھے ، سو برس کی شب بیداری کی اور یہ رَجَب کی ستائیس(ست۔تا۔ئیس) تاریخ ہے۔‘‘(شُعَبُ الْاِیْمَان ج۳ص۳۷۴حدیث ۳۸۱۱)


*ایک نیکی سو سال کی نیکیوں کے برابر*

رجب میں ایک رات ہے کہ اس میں نیک عمل کرنے والے کو سو برس کی نیکیوں کا ثواب ہے اور وہ رجب کی ستائیسویں شَب ہے ۔جو اس میں بارہ رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتِحہ اورکوئی سی ایک سُورت اور ہر دو رکعت پراَلتَّحِیّاتُ پڑھے اور بارہ پوری ہونے پر سلام پھیرے ، اس کے بعد100بار یہ پڑھے: سُبْحٰانَ اللہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ وَلَآاِلٰہَ اِلَّااللہُ وَاللہُ اَکْبَر ، اِستِغفار100 بار، دُرُود شریف 100 بار پڑھے اوراپنی دنیاوآخِرت سے جس چیز کی چاہے دُعا مانگے اور صبح کوروزہ رکھے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کی سب دُعائیں قَبو ل فرمائے سوائے اُس دُعا کے جوگناہ کے لئے ہو۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۳ص۳۷۴حدیث۳۸۱۲)


چھ رکعات نفل دو سلام سے ہر رکعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد7 بار سورہ اخلاص پڑھیں۔ چھ رکعات مکمل ہونے کے بعد50 بار دُرُود شریف پڑھے - انشااللہ تعالیٰ جو بھی حاجت ہو قبول ہوگی


دو رکعات نفل پڑھے ہر رکعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد27 بار سورہ 

اخلاص پڑھیں اَلتَّحِیّاتُ کے بعد27 بار درود شریف پڑھیں پِھر سلام پھیرے اس کا ہدیہ حضور صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کریں


دو رکعات نفل پڑھے پہلی رکعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد1 بار سورہ علم نشرح اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد1 بار سورہ قریش پڑھے - انشااللہ تعالیٰ یہ نماز پڑھنے سے اولیا کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب ملےگا


دس رکعات نفل پانچ سلام سے ہر رکعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد ۳ بار سورہ کافروں اور۳ بار سورہ اخلاص پڑھیں دس رکعات پوری ہونے پر 1بار کلمہ توحید یعنی چوتھا کلمہ پڑھیں


شب میں اپنی قضا نمازیں پڑھے ، غسل کرے غسل یا وضو کے بعد ٢ رکعت نفل تہایتول وضو پڑھے ، عطر لگاے، سرما پہنے ، اپنی گناہوں سے توبہ کرے استغفار پڑھے ، دررود شریف ، قرآن شریف پڑھے ، سورہ یاسین پڑھے ،دوا مانگے ، صدقہ - خیرات کرے ، بے ہودہ اور خرافاتی باتوں سے بچے


رجب کے نفلی روزے


60 مھینوں کا ثواب

حضرتِ سیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں : ستّائیسویں رجب کا جو کوئی روزہ رکھے، اللہ تَعَالٰی اُس کیلئے ساٹھ مہینے کے روزوں کا ثواب لکھے۔ (فَضائِلُ شَہْرِ رَجَب ، لِلخَلّال ص۱۰)


سوسال کے روزے کا ثواب

ستّائیسویں رجب کا جو کوئی روزہ رکھے تو گویا اُس نے سو سال کے روزے رکھے


*جنّتی محل*

تابِعی بُزُرگ حضرتِ سَیِّدُنا ابوقِلابہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں :رجب کے روزہ داروں کیلئے جنت میں ایک مَحَل ہے۔(شُعَبُ الْاِیمان ج۳ص۳۶۸حدیث۳۸۰۲)


ایک جنّتی نہر کا نام رجب ہے

حضرت ِسَیِّدُنا اَنَس بن مالِک رضی اللہ تعالٰی عنہ سےروایت ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جنت میں ایک نَہر ہے جسے ’’رجب‘‘ کہا جا تا ہے جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے تو جو کوئی رجب کا ایک روزہ رکھے تو اللہ عَزَّوَجَل اسے اس نَہر سے سیرَ اب کر ے گا۔‘‘ (شُعَبُ الْاِیمان ج۳ص۳۶۷حدیث۳۸۰۰)


*ایک روزے کی فضیلت*

مُحَقِّق عَلَی الِاْطلاق ، خاتِمُ المُحَدِّثین ، حضرتِ علّامہ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی نَقْل کرتے ہیں کہ سلطانِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمان ہے:ماہِ رجَبَ حُرمَت والے مہینوں میں سے ہے اور چھٹے آسمان کے دروازے پر اِس مہینے کے دن لکھے ہوئے ہیں۔اگر کوئی شخص رجَبَ میں ایک روزہ رکھے اور اُسے پرہیزگاری سے پورا کرے تو وہ دروازہ اور وہ(روزے والا)دن اس بندے کیلئےاللہ عَزَّ وَجَلَّ سے مغفِرت طلب کریں گے اور عرض کریں گے:یااللہ عَزَّ وَجَلَّ !اِ س بندے کو بخش دے اور اگر وہ شخص بغیر پرہیزگا ر ی کے روزہ گزارتا ہے تو پھر وہ دروازہ اور دن اُس کی بخشِش کی درخواست نہیں کریں گے اور اُس شخص سے کہتے ہیں :’’اے بندے !تیرے نفس نے تجھے دھوکا دیا۔‘‘ 

(مَاثَبَتَ بِالسُّنۃ ص۲۳۴،فَضائِلُ شَہْرِ رَجَب ، لِلخَلّال ص۳،۴)بخاری، کتاب الدعوات، باب أفضل الاستغفار، حدیث نمبر:5831)

................ *شب معراج کیسے گزاریں؟* ...................

..... شب معراج کی عبادت اور ستائیسویں تاریخ کے روزہ کی فضیلت


سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: رجب میں ایک ایسادن اور ایک ایسی رات ہیکہ جس نے اس دن روزہ رکھا اور اس رات قیام کیا گویا اس نے سو 100 سال روزہ رکھا اور سو100 سال شب بیداری کی اور وہ رجب کی ستائیسویں شب ہے-(فضائل الاوقات للبیہقی،باب فی فضل شہر رجب،حدیث نمبر11-کنز العمال ، فضائل الازمنۃ،حدیث نمبر:35169۔ماثبت بالسنۃ ،ص :70۔الغنیۃ لطالبی طریق الحق ج1 ص182,183۔ شعب الإیمان للبیہقی،باب الصیام، تخصیص شہر رجب بالذکر،حدیث نمبر:3650۔ جامع الأحادیث للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 14813۔ الجامع الکبیر للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 172۔کنز العمال، فضائل الأزمنۃ والشہور، حدیث نمبر: 35169۔ تفسیر در منثور،زیر آیت سورۂ توبہ :36)


....... *شب معراج میں بارہ رکعات نفل نمازکی خصوصی فضیلت*


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ماہ رجب میں ایک ایسی رات ہے جس میں عمل کرنے والے کے حق میں سو 100 سال کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں ،اور وہ رجب کی ستائیسویں شب(شب معراج) ہے ،تو جو شخص اس رات بارہ رکعات پڑھتا ہے ، اس طرح کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور قرآن کریم کی کسی سورت کی تلاوت کرے،ہردورکعت کے بعدقعدہ کرے‘اخیرمیں سلام پھیرے۔ پھر نمازسے فارغ ہونے کے بعدسو100 مرتبہ " سُبْحَانَ اللَّہِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ،وَلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللّٰہُ ، وَاللّٰہُ أَکْبَر"، سو100 مرتبہ " استغفار " ، سو100 مرتبہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود شریف بھیجے، اور اپنے حق میں دنیا اور آخرت کی بھلائی سے متعلق جو چاہے دعا کرے اور صبح روزہ رکھے تو یقینا اللہ تعالی اس کی تمام دعائیں قبول فرمائے گا البتہ کسی نافرمانی والے کام میں دعاء کرے(تو یہ دعاء مقبول نہ ہوگی)۔(فضائل الاوقات للبیہقی،باب فی فضل شہر رجب،حدیث نمبر:12۔شعب الایمان للبیہقی،باب فی الصیام،تخصیص شہر رجب بالذکر،حدیث نمبر:3651۔کنز العمال ، فضائل الازمنۃ والشہور ،حدیث نمبر:35170-ماثبت بالسنۃ ،ص 70 ٬ جامع الأحادیث للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 14812۔الجامع الکبیر للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر :171۔تفسیر در منثور،زیر آیت سورۂ توبہ ،36 )


................ *صلو ۃ تسبیح کی فضیلت اور طریقہ*


چونکہ معراج میں صلوٰۃ التسبیح بھی پڑھی جاتی ہے اسی لئے یہاں صلوٰۃ التسبیح کی فضیلت اور اس کا طریقہ بیان کیا جاتاہے ۔صلوٰۃ التسبیح کا طریقہ یہ ہے کہ صلوٰۃ التسبیح کی نیت سے چاررکعت اس طرح اداکریںکہ تکبیر تحریمہ اور ثناء کے بعد پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑھے: سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَر پھر تعوذ،تسمیہ،سورہ فاتحہ اور ضمِ سورہ کے بعد دس مرتبہ یہی تسبیح پڑھے‘ پھر رکوع کرلے اور سبحان ربی العظیم کے بعد دس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ رکوع سے سراٹھاکر تسمیع وتحمید کے بعد قومہ میں دس بار تسبیح پڑھے‘ پھر پہلے سجدے میں سبحان ربی الاعلی کے بعد دس مرتبہ تسبیح پڑھے اور دونوں سجدوں کے درمیان کے جلسہ میں دس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ اور دوسرے سجدہ میں بھی سبحان ربی الاعلی کے بعددس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ اور دوسرے سجدے سے کھڑے ہوکر سورہ فاتحہ پڑھنے سے پہلے پندرہ مرتبہ تسبیح پڑھے۔ تمام ارکان میں اس طرح تسبیح پڑھنے سے ہر رکعت میں پچھتر اور چار رکعتوں میں تین سو تسبیحات ہوتے ہیں۔اسی طرح چار رکعتیں مکمل کرکے سلام پھیر دے۔رات و دن میں ایک مرتبہ پڑھے یا ہفتہ بھر میں ایک مرتبہ یا مہینہ میں ایک مرتبہ یا عمر بھر میں ایک مرتبہ پڑھے،ونیز متبرک راتوں ،شب معراج،شب براء ت اور شب قدر میں بھی صلوۃ التسبیح کا اہتمام باعث برکت وفضیلت ہے۔سنن ابوداؤدشریف میں حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادمبارک ہے :فإنک لو کنت أعظم أہل الأرض ذنباً غفر لک بذلک.


ترجمہ: اگرتمہارے گناہ رؤے زمین کے باشندوں کے گناہوں سے بھی زیادہ ہوں گے تب بھی اللہ تعالی اس نماز کی بدولت تمہارے گناہ بخش دے گا۔ (زجاجۃ المصابیح،ج 1، صلوٰۃ التسبیح،ص 371)


............ *بغیر درود شریف کے دعاء معلق رہتی ہے*


دعاء میں اول وآخر درود شریف پڑھنا قبولیت کی نشانی ہے‘ جامع ترمذی شریف میں سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، آپ نے فرمایا :بیشک دعاء آسمان وزمین کے درمیان معلق رہتی ہے،اوپر نہیں جاتی جب تک کہ تم اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت اقدس میں درودشریف نہ پڑھو-


عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِنَّ الدُّعَاءَ مَوْقُوفٌ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ لاَ یَصْعَدُ مِنْہُ شَیْء ٌ حَتَّی تُصَلِّیَ عَلَی نَبِیِّک-صلی اللہ علیہ وسلم۔(جامع ترمذی،ابواب الصلاۃ، باب ما جاء فی فضل الصلاۃ علی النبی -صلی اللہ علیہ وسلم، حدیث نمبر:488)


........... *شبِ معراج میں حسب ذیل ماثور دعائیں پڑھیں:*


اللَّہُمَّ إِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی۔


ترجمہ :ائے اللہ! تو بہت معاف فرمانے والاہے، اور معافی کوپسند کرتاہے‘ پس مجھے معاف فرمادے۔(جامع ترمذی،ابواب الدعوات،باب ای الدعاء افضل، حدیث نمبر:3855)


٭ اللَّہُمَّ أَصْلِحْ لِی دِینِیَ الَّذِی ہُوَ عِصْمَۃُ أَمْرِی وَأَصْلِحْ لِی دُنْیَایَ الَّتِی فِیہَا مَعَاشِی وَأَصْلِحْ لِی آخِرَتِی الَّتِی فِیہَا مَعَادِی وَاجْعَلِ الْحَیَاۃَ زِیَادَۃً لِی فِی کُلِّ خَیْرٍ وَاجْعَلِ الْمَوْتَ رَاحَۃً لِی مِنْ کُلِّ شَرٍّ-


ترجمہ: ائے اللہ! میرے دینی امور کو درست فرمادے جو میرے معاملہ کی حفاظت کا ذریعہ ہیں اور میری دنیا درست فرمادے جس میں میری معیشت ہے ‘میری آخرت درست فرمادے جہاں مجھے لوٹنا ہے‘ میری زندگی کو میرے لئے ہر بھلائی میں زیادتی کا ذریعہ بنا ‘اور میری موت کو میرے لئے ہر مصیبت سے راحت کا سبب بنا۔ (صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ، باب التعوذ من شر ما عمل ومن شر ما لم یعمل،حدیث نمبر:7078)


٭اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ الْہُدَی وَالتُّقَی وَالْعَفَافَ وَالْغِنَی-


ترجمہ: ائے اللہ! میں تجھ سے ہدایت تقویٰ پاکدامنی اورخوشحالی مانگتا ہوں۔


( صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ، باب التعوذ من شر ما عمل ومن شر ما لم یعمل،حدیث نمبر:7079)٭ رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً ، وَفِی الآخِرَۃِ حَسَنَۃً ، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ-


ترجمہ: اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطافرما اور آخرت میں بھلائی عطافرما اور ہمیں (جہنم کی) آگ سے محفوظ رکھ۔ (البقرۃ:201)


٭اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَاہْدِنِی وَعَافِنِی وَارْزُقْنِی-


ترجمہ: ائے اللہ! مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت عطافرما‘مجھے عافیت سے نواز دے‘اورمجھے روزی عطافرما۔(صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ،حدیث نمبر:7025)


*سید الاستغفار*


اللَّہُمَّ أَنْتَ رَبِّی لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِی وَأَنَا عَبْدُکَ وَأَنَا عَلَی عَہْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ أَبُوء ُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَأَبُوء ُ لَکَ بِذَنْبِی فَاغْفِرْ لِی فَإِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ۔


حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص کامل یقین کے ساتھ اس استغفار کو دن میں پڑھے اور اگررات ہونے سے قبل اسی دن انتقال کرجائے تو وہ اہل جنت میں سے ہوگا،اور جو رات میں پڑھے اور صبح ہونے سے قبل انتقال کرجائے تو وہ اہل جنت میں سے ہوگا


-قَالَ وَمَنْ قَالَہَا مِنْ النَّہَارِ مُوقِنًا بِہَا فَمَاتَ مِنْ یَوْمِہِ قَبْلَ أَنْ یُمْسِیَ فَہُوَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ وَمَنْ قَالَہَا مِنْ اللَّیْلِ وَہُوَ مُوقِنٌ بِہَا فَمَاتَ قَبْلَ أَنْ یُصْبِحَ فَہُوَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ-(صحیح


اللہ رب العزت تمام امت مسلمہ اور بالخصوص سلسلہ عالیہ خواجگیہ کے تمام افراد کو اس رات کے فیوض و برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور بغیر حساب کتاب جنت عطا فرمائے۔

آمیـن یارب العالمیـن 🌸🍃


*آپ معراج پر بھی نہ بھولے ہمیں*

*ان کی ایسی محبت پہ لاکھوں سلام دے۔*


*آمین ثمہ آمین۔*


🍃💚🍃💛🍃💜🍃💙🍃🤎🍃🤎

 ┊  ┊  ┊  ┊

 ┊  ┊  ┊   ❣

 ┊  ┊   ❣      💚

 ┊        ❣      💛

❣      💙

💜

Post a Comment

0 Comments