Wishlist & Checkout page is available for premium users Buy Now

بابا جی قبر بنانی ہے

 بابا جی قبر بنانی ہے

۔"" "" "" "" "" "" "" "

آج سے تیس سال پہلے کی بات ہے ہمارے گاؤں میں ایک گورکن رہتا تھا جو اب فوت ہو چکا ہے۔ نام اللّٰہ بچایا تھا۔ مضبوط جسم اور بڑی بڑی آنکھیں جن میں نور ہی نور بھرا ہوا تھا۔ ایمان اس کے چہرے سے چھلکتا تھا۔ باریش چہرہ، اس کی ایک ہی روٹین تھی صبح گھر سے نکلتا اور شام کو قبرستان سے واپس آتا تھا۔ ہمیشہ راستے کے ایک طرف ہو کر چلتا تھا اور کسی کی طرف بری نظر سے نہیں دیکھتا تھا۔ 


ایک دن محلے کے پڑھے لکھے لڑکے اکٹھے ہوئے اور اللّٰـــہ بچایا سے کہنے لگے کہ آپ کی ساری زندگی قبرستان میں گزر گئی ہے، ہمیں کوئی واقعہ سنائیں۔ یہ سن کر اللّٰـــہ بچایا سنجیدہ ہوا اور لمبی سانس لی اور کہنے لگا۔ آج مجھے ٢۷ سال ہو گئے ہیں، میں قبریں بنا رہا ہوں۔ میرے ساتھ ایک ہی واقعہ گزرا ہے گرمیوں کی دوپہر تھی، کچھ لوگ میرے پاس آئے کہ بابا جی قبر بنانی ہے۔ میں نے پوچھا کہ آدمی ہے یا عورت ہے۔ تو انہوں نے بتایا کہ عورت ۔۔۔ کرنٹ لگنے کی وجہ سے فوت ہو گئی ہے۔ وہ لوگ یہ کہہ کر چلے گئے۔


میں عموماً اکیلا ہی قبر بناتا ہوں، میں نے سخت گرمی میں قبر بنانا شروع کر دی۔ دوپہر دو ڈھائی بجے تک قبر مکمل ہو گئی۔ قبر کو فائنل ٹچ دینے کیلئے میں نے قبر کے اندر کدال ماری تو مجھے ایسے آواز آئی جیسے کوئی شیشے کی چیز ٹوٹ گئی ہے اور بس پھر خوشبو ہی خوشبو پھیل گئی اور قبر ٹھنڈی ہو گئی۔ میں قبر میں ہی لیٹ گیا۔ باہر سخت گرمی تھی اندر قبر ٹھنڈک اور خوشبو سے بھری ہوئی تھی۔ اس سے میری روح تک خوش ہو گئی۔ میں حیرانی اور دہشت سے خاموش رہا۔ مغرب کے بعد جنازہ آ گیا۔ عورت کے ورثاء نے اسے دفنا دیا اور چلے گئے۔ مگر میرے اندر تجسس بھرا ہوا تھا کہ اس عورت کی کون سی نیکی ہے جو اس کو اتنا بڑا انعام ملا ہے۔


باتوں ہی باتوں میں میں نے معلوم کر لیا تھا کہ یہ عورت کہاں کی رہنے والی تھی اور بجلی کے کرنٹ لگنے سے فوت ہو گئی ہے۔ آباؤ اجداد یہیں کے رہنے والے تھے میں پوچھتا ہوا وہاں پہنچ گیا اور عورت کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس عورت کا خاوند کچھ عرصہ پہلے فوت ہو گیا تھا، وہ بیچارہ چھ سات سال بیمار رہا۔ اس عورت نے دن رات اس کی خدمت کی۔ خاوند کی شدید بیماری کے باوجود اس کے ساتھ بے وفائی نہیں کی اور دل و جان سے اس کی تیمارداری کرتی رہی۔ باوجود غربت کے اس کو محنت مزدوری کر کے کھانا کھلاتی رہی اور اپنے جذبات کو اپنے بیمار خاوند پر قربان کر دیا۔


جو لوگ اللّٰـــہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر بے لوث انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور اپنی راتیں بھی اللّٰـــہ کی راہ میں جاگتے ہیں۔ انہی لوگوں کے بارے میں اللّٰـــہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میں ایسے ایسے انعامات دوں گا کہ جس کو کسی آنکھ نے دیکھا اور کسی نے تصور بھی نہیں کیا۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کی قبریں خوشبو اور ٹھنڈک سے بھری ہوئیں ہیں۔ دعا ہے کہ اللّٰـــہ تعالیٰ ہمیں اور سب مسلمانوں کو بخش دے اور آخرت میں ٹھنڈک عطا فرمائے۔.

Post a Comment

0 Comments