🥀 _*شوہر بغیر کسی وجہ کے بھی ناراض ہوجاۓ تب بھی بیوی کو چاہہۓ کہ خاوند کو مناۓ*_ 🥀
رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ عورت کے لیۓ شوہر جنت کا دروازہ ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ جو عورت اس حال میں مری کہ اس نے فرائض کو پورا کیا یعنی فرض نمازیں پڑھیں، پردے کا خیال رکھا، فرضوں کو پورا کیا اور اپنے خاوند کو خوش رکھا، اسکے مرتے ہی اللہ تعالیٰ اسکے لیۓ جنت کا دروازہ کھول دیں گا۔
محدثین نے فرمایا کہ خاوند عورت کے لیۓ جنت کا دروازہ ہے۔ خاوند کا خوش ہوجانا، دروازے کا کھل جانا ہے اور خاوند کا ناراض ہونا دروازے کا بند ہوجانا ہے اس لیۓ حضرت محمدﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر کسی غیر اللہ کو سجدہ کرنے کی اجازت ہوتی تو میں بیوی کو حکم دیتا کہ اپنے خاوند کو سجدہ کیا کرے۔
جب یہ حدیث پڑھتے ہیں اور دوسری طرف ہم کبھی یہ سنتے ہیں کہ ایک عورت عالمہ ہے، حافظہ ہے، قاریہ ہے اور پھر بھی اپنے خاوند سے الجھتی ہے تو سچی بات ہے کہ کئ مرتبہ تو کانپ اٹھتے ہیں کہ اس عورت نے پھر دین کو کیا سمجھا۔ نبی علیہ السلام تو فرماتے ہیں کہ اگر اجازت ہوتی تو بیوی کو حکم دیتا کہ اپنے خاوند کو سجدہ کریں۔ اب اس میں یہ تو نہیں کہا کہ نیک خاوند کو سجدہ کریں اور اگر خاوند نیک نا ہو تو سجدہ نا کریں۔ نہیں خاوند کو سجدہ کرے۔ لہذا خاوند نیک ہو یا بد ہو، عورت کو چاہیۓ کہ اسکی خادمہ بن کر رہے۔ اللہ نے اسکو خادمہ بنایا ہے۔ اس خدمت کے عوض اللہ تعالیٰ اسکو اپنا قرب عطا فرمایئے گا۔ اس لیۓ اپنے خاوند کی خدمت کو اپنا اعزاز سمجھیے۔ اپنی عزت سمجھیے اور خاوند کو خوش رکھیۓ۔
خاوند کو خوش رکھنا عورت کے لیۓ بہت آسان ہوتا ہے۔ مخلص عورت کا خاوند اس سے ویسے ہی خوش ہوتا ہے۔ جو عورت خاوند کی بات مان لیتی ہے۔ خاوند اسکی بڑی بڑی غلطیوں کو معاف کردیا کرتا ہے۔ اس لیۓ خاوند کو خوش رکھنا جنت کے دروازے کو کھولنا ہے اور خاوند کو ناراض کرنا جنت کے دروازے کو بند کرنا ہے۔
ہم نے اپنے علماء سے کتابوں میں یہ بات پڑھی۔ فرمایا گیا ہے کہ اگر کسی کا خاوند بغیر کسی وجہ سے اس سے ناراض ہوجاۓ تب بھی بیوی کا حق بنتا ہے کہ وہ اپنے خاوند کو منانے کی کوشش کرے
0 Comments